برطانیہ(رپورٹ فرزانہ افضل) برطانیہ میں تسلسل سے پرتشدد واقعات برطانیہ کے شہر نوٹنگھم میں 14جون 2023 بروز منگل صبح سویرے چاقو زنی اور پرتشدد حملوں کی وارداتوں کی کڑی وقوع پذیر ہوئی۔ جس میں ایک شخص نے تین افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا اور تین پر حملہ کرکے زخمی کردیا۔ مقتولین میں دو افراد نوٹنگھم یونیورسٹی کے انیس سالہ اسٹوڈنٹس تھے جو اپنے فرسٹ ایئر کے امتحان ختم ہونے کی خوشی میں کی گئی پارٹی سے واپس آ رہے تھے۔ نوجوان خاتون کا نام گریس او میلر ہے جبکہ نوجوان طالب علم کا نام بار نابی ویبر ہے۔ یہ دونوں معصوم سٹوڈنٹس اور ایئن نامی اکیاون سالہ شخص جو ابھی ریٹائرمنٹ کے قریب تھا اس حملے کے نتیجے میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ قاتل نے مزید تین افراد کو وین سے حملہ کرکے زخمی کیا ۔ جن میں سے ایک کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ پولیس نے سی سی ٹی وی کی مدد سے ایک 31 سالہ شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ان تمام وارداتوں میں ایک ہی شخص ملوث ہے۔ جن والدین نے اپنے بچے کھوئے ہیں اور جس دوسرے خاندان نے اپنا فرد کھویا ہے انکے ساتھ ساتھ پوری عوام اس ہولناک واقعہ سے متاثر ہوئی ہے ۔ اور ہر فرد اس سانحے پر سوگوار ہے ۔ ہوم سیکرٹری سویلا براورمین نے اپنے جاری کردہ بیان میں یقین دلایا واقعہ کی تحقیقات ہو رہی ہیں، مشتبہ فرد کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور پولیس کے ساتھ اینٹی ٹیررزم پولیس بھی چھان بین کر رہی ہے مگر اس کا ابھی یہ نتیجہ اخذ نہیں کیا جا سکتا کہ یہ دہشت گردی کا واقعہ ہے۔ پولیس نے تاحال ملزم کی تفصیلات ظاہر نہیں کی ہیں ۔ برطانیہ میں افراد یا گروپوں کے آپس کے لڑائی جھگڑے ،گلیوں سڑکوں میں تشدد اور ڈکیتی کو چاقو زنی کی وارداتوں کی بنیادی وجہ قرار دیا جاتا ہے۔ جبکہ غربت ، محرومی، نسل پرستی، عدم مساوات اور سماجی اخراج ایسے عوامل ہیں جو لوگوں کو جرائم اور بل آخر تشدد کی طرف راغب کرتے ہیں۔