OnReport

اہم خبریں
  • اسرائیل نے غزہ سے اپنی فوج واپس بلانا شروع کردی
  • بھارتی نژاد امیدوار امریکی صدارتی الیکشن کی دوڑ سے باہر
  • جاپان؛ شدید برفباری میں رن وے پر مسافر طیارے آپس میں ٹکرا گئے
  • رواں برس عالمی معیشت تنزلی کا شکار رہے گی؛ ورلڈ اکنامک فورم
  • خاتون رکن پارلیمنٹ امتحان میں نقل کرتے پکڑی گئیں
  • مشاہد حسین کی بہن البانیہ کی قومی اقتصادی کونسل کی رکن مقرر
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری سے مزید 132 فلسطینی شہید
  • امریکا: شدید برفباری سے نظام زندگی مفلوج، حادثات میں 9 افراد ہلاک
  • غیر قانونی طریقے سے برطانیہ جانے والے 5 تارکین وطن سردی سے ہلاک
اہم خبریں
  • اسرائیل نے غزہ سے اپنی فوج واپس بلانا شروع کردی
  • بھارتی نژاد امیدوار امریکی صدارتی الیکشن کی دوڑ سے باہر
  • جاپان؛ شدید برفباری میں رن وے پر مسافر طیارے آپس میں ٹکرا گئے
  • رواں برس عالمی معیشت تنزلی کا شکار رہے گی؛ ورلڈ اکنامک فورم
  • خاتون رکن پارلیمنٹ امتحان میں نقل کرتے پکڑی گئیں
  • مشاہد حسین کی بہن البانیہ کی قومی اقتصادی کونسل کی رکن مقرر
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری سے مزید 132 فلسطینی شہید
  • امریکا: شدید برفباری سے نظام زندگی مفلوج، حادثات میں 9 افراد ہلاک
  • غیر قانونی طریقے سے برطانیہ جانے والے 5 تارکین وطن سردی سے ہلاک
Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

غریب پاکستانی سوا کروڑ اضافے سے ساڑھے 9 کروڑ ہو گئے، عالمی بینک

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عالمی بینک نے انکشاف کیا ہے کہ ساڑھے 9 کروڑ پاکستانی اس وقت غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔عالمی بینک نے پاکستان کی معیشت کی حالت پر ’شدید تشویش‘ کا اظہارکرتے ہوئے زور دیا ہے کہ وہ اپنی مقدس گائیوں’’ زراعت اور رئیل اسٹیٹ‘‘ پر ٹیکس لگانے کیلیے فوری اقدامات کرے اور معاشی استحکام کیلیے جی ڈی پی کے 7فیصد کے برابرمالیاتی ایڈجسٹمنٹ کرتے ہوئے اپنے بے جا اخراجات کم کرے۔عالمی بینک نے جمعے کو یہ بھی انکشاف کیا کہ پاکستان میں گزشتہ مالی سال غربت بڑھ کر 39.4 فیصد تک پہنچ گئی ہے، خراب معاشی حالات کی وجہ سے مزید سوا کروڑ افراد غربت کے جال میں پھنس گئے، تقریباً ساڑھے 9 کروڑ پاکستانی اس وقت غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔واشنگٹن میں قائم عالمی بینک نے پاکستان کی اگلی حکومت کیلیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مدد سے تیار کردہ پالیسی کے مسودہ کا اجرا کیا ہے جس میں کم انسانی ترقی، غیر پائیدار مالیاتی صورتحال،زراعت، توانائی اور نجی شعبہ جات کو ضابطے میں لانا اور ان شعبوں میں اصلاحات آئندہ حکومت کیلیے ترجیحی قرار دیے گئے ہیں۔جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس میں فوری طور پر 5 فیصد اضافہ کرنے اور اخراجات کو جی ڈی پی کے تقریباً 2.7 فیصد تک کم کرنے کے اقدامات تجویز کیے گئے ہیں جس کا مقصد غیر پائیدار معیشت کو ایک محتاط مالیاتی راستے پر ڈالنا ہے تاہم یہ اقدامات زیادہ تر ان شعبوں میں تجویز کیے گئے ہیں جنہیں پاکستان میں ’مقدس گائے‘ سمجھا جاتا ہے۔پاکستان سے متعلق عالمی بینک کے ماہر اقتصادیات توبیاس حق نے پالیسی مسودے کے اجرا کے موقع پر کہا کہ ورلڈ بینک کو پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال پر گہری تشویش ہے، پاکستان کو سنگین معاشی اور انسانی ترقی کے بحرانوں کا سامنا ہے،پاکستان اس وقت ایک ایسے موڑ پر ہے جہاں اسے پالیسی میں تبدیلی کی اشد ضرورت ہے۔پاکستان میں ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بینہسین نے کہا کہ پاکستان کیلیے پالیسی میں تبدیلی کا یہ ناگزیر موقع ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ پاکستان میں موجودہ معاشی صورتحال کا ادراک کر لیا جائے گا لیکن سوال یہ ہے کہ کیا پالیسیوں میں تبدیلی کا ادراک تمام سیاسی جماعتوں، کاروباری اداروں، سول سوسائٹی اور مالیاتی حساب رکھنے والوں کو بھی ہو گا یا نہیں۔ہم صرف اقدامات تجویز کر سکتے ہیں مگر اس پر عملدرامد پاکستان کو خود کرنا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Array
50% LikesVS
50% Dislikes

مزید پڑھیں

See More