OnReport

اہم خبریں
  • اسرائیل نے غزہ سے اپنی فوج واپس بلانا شروع کردی
  • بھارتی نژاد امیدوار امریکی صدارتی الیکشن کی دوڑ سے باہر
  • جاپان؛ شدید برفباری میں رن وے پر مسافر طیارے آپس میں ٹکرا گئے
  • رواں برس عالمی معیشت تنزلی کا شکار رہے گی؛ ورلڈ اکنامک فورم
  • خاتون رکن پارلیمنٹ امتحان میں نقل کرتے پکڑی گئیں
  • مشاہد حسین کی بہن البانیہ کی قومی اقتصادی کونسل کی رکن مقرر
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری سے مزید 132 فلسطینی شہید
  • امریکا: شدید برفباری سے نظام زندگی مفلوج، حادثات میں 9 افراد ہلاک
  • غیر قانونی طریقے سے برطانیہ جانے والے 5 تارکین وطن سردی سے ہلاک
اہم خبریں
  • اسرائیل نے غزہ سے اپنی فوج واپس بلانا شروع کردی
  • بھارتی نژاد امیدوار امریکی صدارتی الیکشن کی دوڑ سے باہر
  • جاپان؛ شدید برفباری میں رن وے پر مسافر طیارے آپس میں ٹکرا گئے
  • رواں برس عالمی معیشت تنزلی کا شکار رہے گی؛ ورلڈ اکنامک فورم
  • خاتون رکن پارلیمنٹ امتحان میں نقل کرتے پکڑی گئیں
  • مشاہد حسین کی بہن البانیہ کی قومی اقتصادی کونسل کی رکن مقرر
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری سے مزید 132 فلسطینی شہید
  • امریکا: شدید برفباری سے نظام زندگی مفلوج، حادثات میں 9 افراد ہلاک
  • غیر قانونی طریقے سے برطانیہ جانے والے 5 تارکین وطن سردی سے ہلاک
Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

موسمیاتی شدت میں اضافہ :50 برسوں میں دنیا کو کھربوں ڈالر کا نقصان

سوئٹزر لینڈ ( نیوز ڈیسک ) موسمیاتی شدت میں اضافےسے50 برسوں میں دنیا کو کتنا نقصان پہنچا ، تفصیلات سامنے آ گئیں ۔ اقوام متحدہ کے اسلام آباد(سی ایم ایم رپورٹ)عالمی موسمیاتی ادارے (ڈبلیو ایم او) کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ موسمیاتی شدت کے باعث 1970 سے 2021 کے دوران لگ بھگ 12 ہزار سانحات میں 20 لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔”جیو نیوز ” کے مطابق عالمی موسمیاتی کانگریس کے آغاز کے موقع پر ڈبلیو ایم او کی جانب سے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ پیش کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق موسمیاتی سانحات کے باعث دنیا بھر کے ممالک کو 51 سال کے دوران 4300 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا۔عالمی ادارے کا کہنا تھا کہ 90 فیصد اموات ترقی پذیر ممالک میں ہوئیں۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اور ارلی وارننگ سسٹمز میں بہتری کے باعث اس طرح کے سانحات میں اموات کی شرح میں اب کمی آرہی ہے، مگر اب بھی خطرے سے دوچار ممالک کو موسم، ماحول اور پانی سے متعلق سانحات کا سب سے زیادہ بوجھ اٹھانا پڑ رہا ہے۔سوئٹزر لینڈ میں ہونے والی اس 12 روزہ کانگریس کا مقصد 2027 تک زمین میں رہنے والے ہر فرد تک ارلی وارننگ سروسز کی رسائی کو یقینی بنانا ہے۔رپورٹ کے مطابق موسمیاتی واقعات کے نتیجے میں 47 فیصد اموات ایشیاء میں ہوئیں اور اس حوالے سے بنگلادیش سب سے زیادہ متاثر ملک ہے، جہاں 281 واقعات میں 5 لاکھ 20 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے۔ موسمیاتی سانحات کے باعث 60 فیصد سے زیادہ اقتصادی نقصان ترقی یافتہ ممالک کو ہوا مگر بیشتر واقعات میں یہ نقصان ان کے جی ڈی پی کے محض 0.1 فیصد کے برابر تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Array
50% LikesVS
50% Dislikes

مزید پڑھیں

See More