OnReport

اہم خبریں
  • اسرائیل نے غزہ سے اپنی فوج واپس بلانا شروع کردی
  • بھارتی نژاد امیدوار امریکی صدارتی الیکشن کی دوڑ سے باہر
  • جاپان؛ شدید برفباری میں رن وے پر مسافر طیارے آپس میں ٹکرا گئے
  • رواں برس عالمی معیشت تنزلی کا شکار رہے گی؛ ورلڈ اکنامک فورم
  • خاتون رکن پارلیمنٹ امتحان میں نقل کرتے پکڑی گئیں
  • مشاہد حسین کی بہن البانیہ کی قومی اقتصادی کونسل کی رکن مقرر
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری سے مزید 132 فلسطینی شہید
  • امریکا: شدید برفباری سے نظام زندگی مفلوج، حادثات میں 9 افراد ہلاک
  • غیر قانونی طریقے سے برطانیہ جانے والے 5 تارکین وطن سردی سے ہلاک
اہم خبریں
  • اسرائیل نے غزہ سے اپنی فوج واپس بلانا شروع کردی
  • بھارتی نژاد امیدوار امریکی صدارتی الیکشن کی دوڑ سے باہر
  • جاپان؛ شدید برفباری میں رن وے پر مسافر طیارے آپس میں ٹکرا گئے
  • رواں برس عالمی معیشت تنزلی کا شکار رہے گی؛ ورلڈ اکنامک فورم
  • خاتون رکن پارلیمنٹ امتحان میں نقل کرتے پکڑی گئیں
  • مشاہد حسین کی بہن البانیہ کی قومی اقتصادی کونسل کی رکن مقرر
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری سے مزید 132 فلسطینی شہید
  • امریکا: شدید برفباری سے نظام زندگی مفلوج، حادثات میں 9 افراد ہلاک
  • غیر قانونی طریقے سے برطانیہ جانے والے 5 تارکین وطن سردی سے ہلاک
Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

پہاڑی علاقوں میں چیئر لفٹ حادثات، کئی زندگیاں لقمہ اجل

اسلام آباد ( رپورٹ ،محمد اسحاق ہاشمی) ملک کے پہاڑی علاقوں میں چیئرلفٹ کے حادثات عام ہیں، جہاں چیئرلفٹ اکثر دریا عبور کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں، 24 جون 2023ء کو آریائی پشمال کے علاقے میں دریائے سوات کے اوپر سے گزرنے والی عارضی چیئرلفٹ کی کیبل ٹوٹنے سے ماں اور بیٹی دریا میں ڈوب گئے تھے۔29 جون 2019ء کو پتریاٹہ چیئرلفٹ ٹوٹ گئی تھی، جس کے باعث 90 افراد 10 گھنٹے تک ہوا میں پھنسے رہے، ہر کیبل کار میں آٹھ سے نو افراد موجود تھے، ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122، سول ڈیفنس اور پاک فوج سے مدد طلب کی گئی اور کامیاب آپریشن کے بعد تمام افراد کو باحفاظت بچایا گیا، اس آپریشن میں کوئی بھی زخمی نہیں ہوا تھا۔ 3.25 کلومیٹر طویل چیئرلفٹ سطح سمندر سے تقریباً 7 ہزار 500 فٹ کی بلندی پر اور مری ٹاؤن سے تقریباً 15 کلومیٹر کے فاصلے پر گلر ہ گلی سے شروع ہو کر پتریاٹہ ٹاپ تک نصب کی گئی تھی۔ اس آپریشن کے دوران پہلے مرحلے میں 27 افراد کو تین تاروں سے بچایا گیا جو آسانی سے قابل رسائی تھے، دوسری کیبل کاروں میں سوار لوگوں کو بچانا بہت مشکل تھا کیونکہ وہ پہاڑی علاقے میں اونچائی پر تھے، لہٰذا، حکام نے کیبل کاروں کو حرکت میں لانے کے لیے ریل رسی کو دوبارہ ایڈجسٹ کرنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد ٹیم لوگوں کو بچانے میں کامیاب ہو گئی۔15 جولائی 2017ء کو چیئرلفٹ ٹوٹنے سے پانچ افراد دریائے سوات میں ڈوب گئے تھے، یہ واقعہ خیبرپختونخوا کے گاؤں کالام میں پیش آیا، جہاں چیئرلفٹ پر سات افراد سوار تھے جب اس کی کیبل دریا کے اوپر درمیان راستے میں ٹوٹ گئی تھی، اس چیئرلفٹ کو مقامی لوگ چلاتے تھے اور یہ کئی سالوں سے زیر استعمال تھی، اس حادثے میں پانچ افراد دریا میں ڈوب گئے جبکہ دو کو زندہ بچا لیا گیا تھا۔29 جون 2017ء کو مری میں چیئرلفٹ کیبل گرنے سے 11 افراد جاں بحق ہوئے، مری کے مشہور ہل اسٹیشن کے ایک پہاڑی بستی میں چیئرلفٹ کی کیبل ٹوٹنے سے کم از کم 11 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں 9 مرد، ایک خاتون اور ایک بچہ شامل تھے، جبکہ حادثہ میں دو افراد شدید زخمی ہوئے، مبینہ طور پر لفٹ میں 13 افراد سوار تھے جب اس کی کیبل ٹوٹ گئی تھی، یہ چیئرلفٹ درحقیقت دیسی ساختہ تھی جو دو پہاڑوں کے درمیان نصب کی گئی تھی جسے مقامی دیہاتی دریا کو عبور کرنے کے لیے استعمال کرتے تھے۔ حکام کے مطابق کیبل کار کو سپورٹ کرنے والی ایک تار میں خرابی پیدا ہوئی جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔12 مئی 2017ء کو ضلع دیامر کے علاقے ثمر نالہ میں چیئرلفٹ کی کیبل ٹوٹنے سے چار افراد دریائے سندھ میں ڈوب گئے تھے، یہ چیئرلفٹ ضلع دیامر کے علاقے تانگیر کو باقیوں علاقوں سے ملاتی تھی، گلگت بلتستان کے علاقے تانگیر میں چار افراد نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد واپس اپنے گھروں کو جارہے تھے کہ چیئرلفٹ آدھے راستے میں ٹوٹ گئی تھی۔19 اگست 2015ء کو پاکستان کی سب سے بڑی پتریاٹہ چیئرلفٹ اور کیبل کار سروس دو گھنٹے سے زائد دورانیے کیلئے غیر فعال رہی جس سے درجنوں سیاح سینکڑوں میٹر ہوا میں معلق ہو گئے، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سیاح چیئرلفٹ اور کیبل کار سروس کے ذریعے سفر کر رہے تھے جب برقی خرابی کی وجہ سے سروس بند ہو گئی، اس حادثے سے ایک روز قبل بھی جنریٹر میں خرابی کے باعث چیئرلفٹ اور کیبل سروس ایک گھنٹے سے زائد دورانیے کیلئے غیر فعال رہی تھی، بیک اپ پاور سپلائی سسٹم کی عدم موجودگی کے باعث انتظامیہ دو گھنٹے سے زائد دورانیے تک پھنسے ہوئے سیاحوں کو بچانے میں ناکام رہی تھی۔18 دسمبر 2013ء کو باجوڑ ایجنسی کی تحصیل برنگ کے علاقے میمولہ میں دریائے برنگ پر مقامی طور پر بنائی گئی چیئرلفٹ کی رسی ٹوٹنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا تھا، مقامی لوگوں کے مطابق مقامی رہائشی چیئرلفٹ کے ذریعے درگئی سے اپنے آبائی گاؤں میمولہ آرہا تھا کہ اچانک چیئرلفٹ ٹوٹ گئی اور دریا میں گر گئی۔4 جولائی 2012ء کو سیاحتی مقام ایوبیہ کے پہاڑی ریزورٹ میں پیش آنے والے چیئرلفٹ حادثے میں ایک خاتون شدید زخمی ہوئی، اس حادثے میں چیئرلفٹ کے ساتھ بندھی رسی اچانک سے ٹوٹ گئی تھی جس سے چیئرلفٹ میں سوار خاتون اور اس کا پانچ سالہ بیٹا گہری کھائی میں گر گئے تھے، اس حادثے میں پانچ سالہ بچہ معجزانہ طور پر محفوظ رہا ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Array
50% LikesVS
50% Dislikes

مزید پڑھیں

See More