OnReport

اہم خبریں
  • اسرائیل نے غزہ سے اپنی فوج واپس بلانا شروع کردی
  • بھارتی نژاد امیدوار امریکی صدارتی الیکشن کی دوڑ سے باہر
  • جاپان؛ شدید برفباری میں رن وے پر مسافر طیارے آپس میں ٹکرا گئے
  • رواں برس عالمی معیشت تنزلی کا شکار رہے گی؛ ورلڈ اکنامک فورم
  • خاتون رکن پارلیمنٹ امتحان میں نقل کرتے پکڑی گئیں
  • مشاہد حسین کی بہن البانیہ کی قومی اقتصادی کونسل کی رکن مقرر
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری سے مزید 132 فلسطینی شہید
  • امریکا: شدید برفباری سے نظام زندگی مفلوج، حادثات میں 9 افراد ہلاک
  • غیر قانونی طریقے سے برطانیہ جانے والے 5 تارکین وطن سردی سے ہلاک
اہم خبریں
  • اسرائیل نے غزہ سے اپنی فوج واپس بلانا شروع کردی
  • بھارتی نژاد امیدوار امریکی صدارتی الیکشن کی دوڑ سے باہر
  • جاپان؛ شدید برفباری میں رن وے پر مسافر طیارے آپس میں ٹکرا گئے
  • رواں برس عالمی معیشت تنزلی کا شکار رہے گی؛ ورلڈ اکنامک فورم
  • خاتون رکن پارلیمنٹ امتحان میں نقل کرتے پکڑی گئیں
  • مشاہد حسین کی بہن البانیہ کی قومی اقتصادی کونسل کی رکن مقرر
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری سے مزید 132 فلسطینی شہید
  • امریکا: شدید برفباری سے نظام زندگی مفلوج، حادثات میں 9 افراد ہلاک
  • غیر قانونی طریقے سے برطانیہ جانے والے 5 تارکین وطن سردی سے ہلاک
Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

برطانیہ میں فلسطینی پرچم لہرانے والوں کیساتھ طاقت سے نمٹیں گے؛ بھارتی نژاد وزیرداخلہ

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی وزیر داخلہ نے سڑکوں پر فلسطینی پرچم لہرانے کو دہشت گردوں کی حمایت قرار دیدتے ہوئے پولیس کو ایسا کرنے والوں سے سختی سے نمٹنے کی ہدایت کی ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی وزارت داخلہ نے اسرائیل کے خلاف مظاہروں کے پیش نظر مختلف اقدامات کیے ہیں جس کے تحت عوامی مقامات پر فلسطینی پرچم لہرانے پر پابندی ہوگی۔وزیر داخلہ سویلا بریورمین نے پولیس فورسز کو لکھے گئے خط میں مطالبہ کیا کہ وہ حماس کے جھنڈے یا لوگو کی نمائش یا فلسطینی عسکریت پسند گروپ کی حمایت میں ہونے والے مظاہروں کے لیے چوکس رہیں۔برطانوی وزیر داخلہ سویلا بریومین نے پولیس افسران کو آگاہ کیا کہ سڑکوں پر فلسطینی پرچم لہرانا قابل گرفت جرم ہوسکتا ہے اور ایسا کرنے والے کو حماس اور دہشت گردی کا حامی سمجھا جائے۔وزیر داخلہ سویلا بریومین نے مزید ہدایت کی کہ فلسطینی پرچم لہرا کر حماس کی حمایت یا یہودیوں کو ڈرانے کی کوشش کرنے والوں سے پولیس پوری طاقت سے نمٹے۔سویلا بریومین نے کہا کہ حماس کے حق میں نعرے لگانے والوں پر پابندی پر غور کر رہے ہیں جب کہ اسرائیل کو صفحۂ ہستی سے مٹانے کے نعروں کو بھی جرم تصور کرنے کی تجویز ہے۔یاد رہے کہ برطانیہ کی حکومت نے 2021 میں حماس کو دہشت گرد گروپ تسلیم کرکے کالعدم قرار دے دیا تھا تاہم اب فلسطینی پرچم لہرانے کو بھی حماس کی حمایت کرنا قرار دیا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ اسرائیل کی غزہ پر بمباری میں 800 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں 140 بچوں سمیت درجنوں خواتین بھی شامل ہیں جب کہ حماس کی کارروائیوں میں 1200 سے زائد اسرائیلی بھی مارے گئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Array
50% LikesVS
50% Dislikes

مزید پڑھیں

See More